Showing posts with label Islami Fiqa. Show all posts
Showing posts with label Islami Fiqa. Show all posts
Labels :
Islami Fiqa
سود "ربا" کی تعیبرت -٤،فقہ حضرت عثمان (رض)
سود "ربا" کی تعبیرات حضرت عثمان (رض) کے دور میں۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔ تحریر: چوہدری طالب حسین
حوالہ
. حوالہ سے مراد یہ ہے کہ ایک شخص کے ذمہ واجب الادا قرض کسی دوسرے شخص کی طرف منتقل ہو جاۓ
محال علیہ کا دیوالیہ پن.
١. جب ایک شخص کے ذمہ واجب الادا قرض دوسرے شخص کی طرف منتقل ہو جاۓ اور قرض خواہ بھی اس سے اتفاق کرے تو ایسی صورت میں اگر محال علیہ شخص قرض کی ادائیگی سے پہلے ہی دیوالیہ ہو جاتا ہے،تو قرض خواہ کو اس بات کا حق حاصل ہے کہ وہ اپنا قرض حاصل کرنے کے لیے اصل مقروض سے
محال علیہ کا دیوالیہ پن.
١. جب ایک شخص کے ذمہ واجب الادا قرض دوسرے شخص کی طرف منتقل ہو جاۓ اور قرض خواہ بھی اس سے اتفاق کرے تو ایسی صورت میں اگر محال علیہ شخص قرض کی ادائیگی سے پہلے ہی دیوالیہ ہو جاتا ہے،تو قرض خواہ کو اس بات کا حق حاصل ہے کہ وہ اپنا قرض حاصل کرنے کے لیے اصل مقروض سے
Labels :
Islami Fiqa
سود"ربا" کی تعیبرت-٣ -فقہ حضرت عمر (رض)
سود "ربا" کی تعبیرات حضرت عمر (رض) کے دور میں۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔ تحریر: چوہدری طالب حسین
Labels :
Islami Fiqa
اسلام میں عورت -تقسیم وراثت -کسب و معاش پر منبی چند مباحث
اسلام میں عورت--- تقسیم وراثت ، کسبِ معاش پر مبنی چند مباحث
مرد اور عورت دونوں کو قرآن مجید قابل عزت و توقیر قرار دیتا ہے --لقد کرمنا بنی آدم " دونوں انسانیت کے گل سرسبد ہیں دونوں ذریت آدم میں داخل ہیں دونوں عمارت تمدن کے معمار ہیں اور دونوں انسانیت کے یکساں اجزا ہیں. قران کریم فرماتا ہے " اے لوگو! اپنے پروردگار سے ڈرو جس نے تمہیں ایک جان سے پیدا کیا اور اس سے اس کا جوڑا پیدا کیا اور پھر دونوں سے بہت سے مرد اور عورتیں پھیلائیں ٤/١"--پھر فرماتا ہے وہ مرد ہو یا عورت تم باہم ایک دوسرے کے ہم جنس
Labels :
Islami Fiqa
فقہء ظاہری اور امام ابن حزم ؒ۔۔۔۔ شریعت اسلامیہ میں (2)
اہل ظاہریہ کا مذہب یہ ہے کہ قیاس پر عمل عقلآ جائز ہےشرعآ جائز نہیں ہے، کیونکہ شرع میں قیاس سے منع کیا گیا ہے. ابن حزم نے المحلی میں اس مسلے پر بہت طویل گفتگو کی ہے اور دلائل دیے ہیں،فرماتے ہیں" دین میں قیاس اور راۓ سے بات کہنا جائز نہیں ہے، کیونکہ اللہ تعالیٰ کا حکم ہے کہ اگر کہیں اختلاف ہو تو اسے اللہ کی کتاب اور سنت رسول اکرم(ص) سے حل کرو، اگر کوئی شخص اسے قیاس، راۓ یا علت کی طرف پھیر دیتا ہے تو اس نے اللہ تعالیٰ کے حکم کی مخالفت کی. کیونکہ اس حکم کی اطاعت کو اللہ تعالیٰ نے ایمان کا تقاضا قرار دیا ہے اور اس حکم کو چھوڑ کر دوسری چیز اختیار کرنا ایمان کے منافی ہے"
Labels :
Islami Fiqa
فقہء ظاہری اور امام ابن حزم ؒ۔۔۔۔ شریعت اسلامیہ میں (۱)
فقہء ظاہری اور امام ابن حزم ؒ۔۔۔۔ شریعت اسلامیہ میں (۱) تحقیق: چوہدری طالب حسین
اجتہاد سے بیزاری ،فقہی جمود اور اس کے تاریخی اسباب بیان کرتے ہونے ،حضرت علامہ اقبال(رح)نے فرمایا ،اسلام کے برگزید افراد میں سے پانچویں صدی ہجری کے امام ابن حزم نے قیاس اور اجماع کے اصولوں کو رد کیا، آٹھویں صدی کے امام ابن تیمیہ(رح) نے فقہی مذاہب کی قطعیت سے انکار کیا اور دسویں صدی کے علامہ سیوطی نے تقلید کو رد کر کے اجتہاد کو از سر نو زندہ کیا.(علامہ اقبال کا تصور اجتہاد -اقبال اکادمی لاہور.-ص-١٩)اپنے ایک خطبے میں اقبال یہ واضح کرتے ہیں کہ، ہئیت اسلامی میں اصول حرکت کا نام ہی اجتہاد ہے. لیکن
اجتہاد سے بیزاری ،فقہی جمود اور اس کے تاریخی اسباب بیان کرتے ہونے ،حضرت علامہ اقبال(رح)نے فرمایا ،اسلام کے برگزید افراد میں سے پانچویں صدی ہجری کے امام ابن حزم نے قیاس اور اجماع کے اصولوں کو رد کیا، آٹھویں صدی کے امام ابن تیمیہ(رح) نے فقہی مذاہب کی قطعیت سے انکار کیا اور دسویں صدی کے علامہ سیوطی نے تقلید کو رد کر کے اجتہاد کو از سر نو زندہ کیا.(علامہ اقبال کا تصور اجتہاد -اقبال اکادمی لاہور.-ص-١٩)اپنے ایک خطبے میں اقبال یہ واضح کرتے ہیں کہ، ہئیت اسلامی میں اصول حرکت کا نام ہی اجتہاد ہے. لیکن